اللہ تعالیٰ کی معرفت
السلام علیکم قارئینِ دعوت و تبلیغ ۔۔۔ امید ہے احوال بخیریت ہونگے۔
دوستوں اللہ تعالیٰ نے امت کی رہنمائی کے لئے انبیاء اکرام کو مبعوث فرمایا
، انبیاء کی بعثت کا مقصد لوگوں کا تعلق اللہ تعالیٰ کی ذات سے جوڑنا او ر
معرفتِ الٰہی کا درس دینا تھا۔۔۔ہر نبی نے لوگوں کے دلوں پر محنت اور ان
کو اللہ تعالیٰ کی ذات سے روشناس کرایا۔۔۔جن لوگوں نے اللہ کے نبی کی بات
قبول کیا اللہ نے ان کو دنیا میں کامیابی دی اور مرنے کے بعد شروع ہونے والی ابدی زندگی میں بھی کامیاب کیا۔ نبوت کا سلسلہ حضرت محمد مصطفی ﷺ پر منتج ہوا۔ آپ ﷺ آخری بنی ہیں۔۔۔ ختم نبوت کے سلسلے میں تبلیغِ دین کا کام اللہ نے امت محمدیہ کو عطا کیا ہے۔
قارئین! ایک دین ہے جو کتابی صورت میں ہمارے پاس موجود ہے اور ایک چیز ہے عمل جو دین کی اصل ہے۔۔۔عمل کی بغیر علم ‘ اور علم کے بغیر عمل دونوں گمراہی ہیں۔ اس لئے ہمیں چاہیئے کہ دین کا بنیادی علم حاصل کر کے اپنے اعمال کو علوم دینیہ کو سیکھتے ہوتے زندگی اسلام کے تابع کریں۔ لوگوں کو دین کی دعوت دیں۔۔۔بزرگ فرماتے ہیں کہ دعوت کی مثال اس بال (گیند) کی ہے جس کو آپ دیوار پر مارتے ہیں تو وہ ٹکرا کر واپس پلٹتی ہے، اگر آپ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اچھے کامو ں کی ترغیب کرینگے تو خود کار طور پر وہ بات جس کی ترغیب آپ دے رہے ہیں آپ کی دل پر بھی اثر انداز ہو جائے گی۔۔۔اسی لیے علماء اکرام فرماتے ہیں کہ دین کی محنت (دعوت و تبلیغ) اپنی اصلاح اور لوگوں کی اطلاع ہے۔ اللہ تعالیٰ مجھے بھی عمل کی دولت سے مالا مال کرے اور آپ کو اخلاص کے ساتھ پیروی دین کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
بار یہ پوسٹ پڑھی جا چکی ہے